اس دنیا میں میرادبھی ایک دلبر ہے
میرے دل و جگرمیں جس کا گھرہے
یہاں جھوٹی ہمدردیاں ہی ملیں گی
کہتےہیں یہ سیاست دانوں کانگر ہے
منزل سےبھٹکاہوں کارواں سےبچھڑاہوں
سوچتاہوں مجھےدرپیش کیسا سفر ہے
تیرےقول و فعل میں بہت تضاد ہے واعظ
اسی لیےتیری کسی بات میں نہ اثرہے
جو کہتےتھےہمیں تیرےحال کی خبرہے
آج وہی یار اصغر کی حالت سےبےخبرہے