اس سے بات نہیں ہوتی پہلے جیسی

Poet: jamil Hashmi By: jamil Hashmi, Rawalpindi

اس سے بات نہیں ہوتی پہلے جیسی
اب ملاقات نہیں ہوتی پہلے جیسی

وہ ملاتا ہے بس اجنبی کی طرح
اب مسکراہٹ نہیں ہوتی پہلے جیسی

بدلے ہیں موسم پت جھڑ کی طرح
اب برسات نہیں ہوتی پہلے جیسی

چھپ گیا ہے وہ بدلی میں جا کر کہیں
اب چاندنی رات نہیں ہوتی پہلے جیسی

رہتا ہے وہ ہم سے خفا خفا سا
اب پیار کی بات نہیں ہوتی پہلے جیسی

Rate it:
Views: 514
28 Jul, 2012