اس سے بھی نہیں مجھ کو یہ شکوہ نہ شکایت جب اپنے خیالوں کے نگر آگ لگی ہے اس بار بھی ہے میرا سخن اس کا نشانہ الفاظ میں پھر زیروزبر آگ لگی ہے