اس طرح کیوں ظلم کمارہے ہو
نظریں ملا کر کیوں چرارہےہو
اپنی نظروں کےہمیں جام پلا کر
کیوں ہم پہ بجلیاں گرا رہے ہو
بن بلائےہمارےخوابوں میں آکر
ایسےکیوں ہمارےہوش اڑاتےہو
کیا اب میرےپیار پہ بھروسہ نہیں
جودشمنوں کی باتوں میں آرہےہو
گورےچہرےپہ کالی زلفیں بکھراکر
کیوں اصغرغریب کادل جلا رہےہو