Add Poetry

اس نے جلتی ہوئی پیشانی پہ جب ہاتھ رکھا

Poet: پروین شاکر By: Muhammad Zubair, Multan

کُو بہ کُو بہ پھیل گئی بات شناسائی کی
اس نے خوشبوکی طرح میری پذیرائی کی

کیسے کہہ دوں کہ مجھے چھوڑدیااس نے
بات توسچ ہے مگربات ہے رسوائی کی

وہ کہیں بھی گیا،لوٹا تومرے پاس آیا
بس یہی بات اچھی ہے مرے ہرجائی کی

تیراپہلو،ترے دل کی طرح آبادرہے
تجھ پر گزرے قیامت شب تنہائی کی

اس نے جلتی ہوئی پیشانی پہ جب ہاتھ رکھا
روح تک آگئی تاثیرمسحائی کی

اب بھی برسات کی راتوں میں بدن ٹوٹتاہے
جاگ اٹھتی ہیں عجب خواہشیں انگڑائی کی

Rate it:
Views: 2057
04 Apr, 2012
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets