اس وحشتِ حیات کو حیرت میں ڈال کر موسم بھی آج سرد ہے جذبات کی طرح پھر دیکھتے ہوئے یہ دسمبر بھی آگیا لپٹے ہوئے وجود سے صدمات کی طرح