Add Poetry

اس وقت تلک زلف وہ تسخیر نہ ہوگی

Poet: ندیم مراد By: ندیم مراد, umtata RSA

اس وقت تلک زلف وہ تسخیر نہ ہوگی
جب تک کہ سخن میں ترے تاثیر نہ ہوگی

کب عشق میں چپ رہنے سے ملتے ہیں مراتب
گو کارگر اس راہ میں تقریر نہ ہوگی

تصویر تری دیکھوں بہ امید کہ اک روز
تُو سامنے ہوگا تری تصویر نہ ہوگی

جب کیفیتِ جزب نہ ہوگی ترے دل میں
کچھ شعلہ بیانی میں بھی تاثیر نہ ہوگی

پنچھی ہی سہی تنکے جمع کرنے پڑیں گے
بن خواب کے تو خواب کی تعبیر نہ ہوگی

کاغذ پہ قلم سے یوں لکیریں نہ بناؤ
حق بات ہے جز خون کے تحریر نہ ہوگی

روئیں گے وہ تقدیر کو خوناب ہمیشہ
معلوم جنہیں طاقتِ تدبیر نہ ہوگی

یہ سوچ کے لکھتے تھے کہ سمجھے نہ کوئی بات
آسان ہے اب اتنی کہ تفسیر نہ ہوگی

نقاش کرے رنگوں سے گلکاریاں جتنی
نقاشِ ازل کی بنی تصویر نہ ہوگی

خونابہ فشانی ہے یہ، مت شاعری سمجھو
ہر چند کِلک شکل میں شمشیر نہ ہوگی

Rate it:
Views: 332
25 Aug, 2012
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets