اس کا بات کرنے کا انداز جدا ہے
وہ جب بولتا ہے تو پھول تولتا ہے
اس کے ہونٹ ہیں پھولوں کی پتیوں جیسے
ان میں رنگ ہم نے اپنے لہو سے بھرا ہے
دیکھتا ہے ہمیں وہ چاہت کی نظر سے
ہمارا پیار اس کی آنکھوں سے دکھتا ہے
رہتے ہیں اسے کے ساتھ ساتھ ہم
ہمارا سایہ جیسے اس کے ساتھ جڑا ہے