اس کا گھر ہے میرے گھر کے سامنے

Poet: Muhammad Nawaz By: Muhammad Nawaz, Kamalia

اس کا گھر ہے میرے گھر کے سامنے
ملتے ہیں رقیبوں سے نظر کے سامنے

جلا دیا خط جس میں احوال تھا
نظر کے سامنے ،نامہ بر کے سامنے

جلاتے ہیں جی میرا کچھ اس طرح
آ بیٹھتے ہیں ،رہ گزر کے سامنے

مر کے بھی چین نہ لینے دیا
عدو سے گلے ملے قبر کے سامنے

یہ طریقہ بھی تیرا بھا گیا نواز
یار کو کیا جدا نظر کے سامنے

Rate it:
Views: 567
22 Jan, 2016