ُاسے حسرت تھی
میری آنکھوں کو دیکھنے کی
ُاسے دیکھتے ہوئے
مجھے انتظار تھا
ُاس کی دھڑکن کو سننے کا
مجھے دیکھتے ہوئے
آج کچھ ہوا یوں کے
میرے لمس پے ہاتھ رکھ کے
وہ میری آنکھوں کو دیکھتا رہا
اور میں چپ چاپ کھڑی
ُاس کی دھڑکن کو سنتی رہی
ُاس کی حسرت اور میرا انتظار
آج کچھ یوں ختم ہوا