خوش قسمتی سےجب کبھی اس کی دید ہوتی ہے
آنکھوں کو اسےدیکھنےکی حسرت مزید ہوتی ہے
وہ کسی بہانے سے اپنی صورت دکھا دیتی ہے
جس روز اسےدیکھنےکی کوئی نہ امید ہوتی ہے
جب اس کےحسن پہ میری گستاخ نظر پڑتی ہے
وہ کیا جانےاس گھڑی اصغرکی عیدہوتی ہے
میری نظران کہ در سےہٹنے کانام نہیں لیتی
مگروہ باہر نہیں آتےجب سردی شدید ہوتی ہے
اصغر جیسےصاف دل لوگوں کی کوئی قدر نہیں
یہ دنیا دھوکےباز پیروں کی مرید ہوتی ہے