اشاروں سے بات کرتی ہے۔۔۔۔۔۔
Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hillفلک کے چاند ستاروں سے بات کرتی ہے
سحر کی ریشمی تاروں سے بات کرتی ہے
حال دل کہنا ہو مجھ سے یا مجھ سے سننا ہو
غضب ادا ہے اشاروں سے بات کرتی ہے
بیان کیا کروں ناؤ کی خود فریبی کا
بھنور میں رہ کے کناروں سے بات کرتی ہے
سوچ میری کو بھی ہے ناسٹیلجیا شاید
ابھی بھی روٹھی بہاروں سے بات کرتی ہے
More Love / Romantic Poetry






