اشاروں سے بات کرتی ہے۔۔۔۔۔۔

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

فلک کے چاند ستاروں سے بات کرتی ہے
سحر کی ریشمی تاروں سے بات کرتی ہے

حال دل کہنا ہو مجھ سے یا مجھ سے سننا ہو
غضب ادا ہے اشاروں سے بات کرتی ہے

بیان کیا کروں ناؤ کی خود فریبی کا
بھنور میں رہ کے کناروں سے بات کرتی ہے

سوچ میری کو بھی ہے ناسٹیلجیا شاید
ابھی بھی روٹھی بہاروں سے بات کرتی ہے

Rate it:
Views: 517
04 Jun, 2011