Add Poetry

اشک پتھرایا ہوا آنکھ سے باہر نکلا

Poet: عمیر قریشی By: عمیر قریشی, اسلام آباد

ہوکے احساس کی خوشبو سے معطّر نکلا
میرا ہر لفظ تری ذات کو چھو کر نکلا

گلشنِ دل کو مرے ایسے اجاڑا اس نے
اشک پتھرایا ہوا آنکھ سے باہر پر نکلا

ہجر نے تیرے مری عمر بڑھا دی اتنی
ایک لمحہ کئی صدیوں کے برابر نکلا

میں مگر پیاس کی شدت سے ہی مر جاؤں گا
جو تری ذات کے صحرا سے نہ باہر نکلا

ایک آنسو نے مرے ضبط کا بندھن توڑا
وقتِ رخصت جو مری آنکھ سے بہہ کر نکلا

اب بھلا کون کرے اس سے مرے خوں کا حساب
میرا قاتل ....مرا پیارا مرا دلبر نکلا

گردشِ وقت سے لڑ کر مجھے احساس ہوا
دہر کا غم تو غمِ یار سے بڑھ کر نکلا

Rate it:
Views: 509
21 Apr, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets