تم ہی کہو
کس سے ملیں
کس سے نہ ملنے کی باتیں کریں
سوچیں بہاروں کو
بیٹھے خزاؤں میں
اور دور بھی ہوں تو آہیں بھریں
ملنے ملانے کی خواہش کریں
اتنا ہنسیں مل کے، دنیا کے غم جتنے
اتنی کریں باتیں لمحے ہیں کم جتنے
ٹک ایک دوجے کو دیکھا کریں
اور سوچتے جائیں باتیں وہ سب
ممکن نہیں ہیں جو دنیا میں اب
رخصت کی باتوں کو رخصت کریں
یا پھر کہو تم ہی کس سے ملیں
کس سے نہ ملنے کی باتیں کریں
سوچیں بہاروں کو بیٹھے خزاؤں میں
اور دور بھی ہوں تو آہیں بھریں