اعلانِ عام۔۔۔
Poet: Tariq Iqbal Haavi By: Tariq Iqbal Haavi, Lahoreلو اب یہ بھی کام کرتا ہوں
 آج اعلانِ عام کرتا ہوں
 دل تو تمھیں دیا ہی تھا
 جاں بھی تمھارے نام کرتا ہوں
 نئے کپڑے، نئے جوتے، نئی خوشبو، نئی باتیں
 تیری ہر ملاقات پر نیا اہتمام کرتا ہوں
 تیری تصویر رکھ کے سامنے، ہوتا ہوں محو ایسا
 دن بھر ہوں یہی کرتا، یونہی شام کرتا ہوں
 سنگ رہیں گے عمر بھر یہ حاوی کا ہے وعدہ
 اب اپنی تعریف کیا کروں، بس اختتام کرتا ہوں
  
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 