الفاظ دیتا تھا

Poet: شفق By: Shafaq, Lahore

میری خاموشی کو جو الفاظ دیتا تھا
جو ہر بات پر مجھ پر جان دیتا تھا

آج وہ کیسے دور ہو گیا مجھ سے
جو آہٹ کو بھی میری پہچان لیتا تھا

جینے مرنے کے وعدے کیے تھے
تقاضے سب محبت کے پورے کیئے تھ

آج بیٹھا ہے وہ کسی اور کے ساتھ
جو کبھی پہلو میں میرے آرام کرتا تھا

جس کی ہر شام مجھ سے تھی
ہر رات کی آرزو مجھ سے تھی

آج وہ کیوں اتنا غیر ہو گیا
جو صرف میری بات کرتا تھا

بلا وجہ ہی فاصلے آے درمیان
بے وجہ ہی بد ظن ہوا وہ

پہچاننے سے بھی منکر ہے آج
جس کی شناخت میں ہوا کرتا تھا

Rate it:
Views: 537
21 Dec, 2019