ہم نے ہر شام چراغوں سے سجا رکھی ہے پر شرط ہواؤں سے یہ لگا رکھی ہے ناجانے کس گلی سے آ جائے ہمارا دوست ہم نے ہر گلی پھولوں سے سجا رکھی ہے