انجانے کیوں ایک دوجے کو
جان سے پیارے ہو جاتے ہیں
دور بہت ہوں،آنکھوں سے،پر
آنکھ کے تارے ہوجاتے ہیں
یہ کیا بھید فسـوں ہوتاہے
یوں ہوتا ہے
ربـا!ایسا کیوں ہوتا ہے
ہاتھ کی ریکھاوں میں نہیں جو
لکھے جاتے ہیں کیوں دل پر
چھونا بھی حسرت ہو جائے
اور بسئں ہوں دل کے اندر
کیسادل کاخوں ہوتا ہے
یوں ہوتا ہے
ربـا!ایسا کیوں ہوتا ہے
اپنوں سے بڑھ کراپنےاور
صفحوں پہ قسمت کے پارے
دوری سات سمندر جیسی
پاس کے جیسے جسم کے سائے
کیساحال ۤزبـوں ہوتا ہے
یوں ہوتا ہے
ربـا!ایسا کیوں ہوتا ہے
جھیل میں چاند دکھائی دے پر
جھیل میں چاند آترتا کب ہے
گگن چھلکتاہےدریا میں
گگن سے دریابھرتا کب ہے
جلوہ فقط جنوں ہوتا ہے
یوں ہوتا ہے
ربـا!ایسا کیوں ہوتا ہے