آنکھوں سے مرے اشک کو گرتے نہی دیکھا
وہ شخص مرے ضبط کا ثناء خواں بہت تھا
کسی لمحہ بھی مجھے چین سے رہنے نہ دیا
دکھ دینے میں وہ شخص مہربان بہت تھا
کرتا رہا ہر شخص کا وہ تذکرہ لیکن
صرف اک مرے نام سے انجان بہت تھا
بحر عشق کی موجوں پے میں چلتا رہا یاسر
ساحل کے نظاروں سے انجان بہت تھا