انگاروں پے سلگتے جاتے ہیں
Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, AL-Khobar K.S.Aراستوں میں الجھتے جاتے ہیں
 سارے سائے سمٹتے جاتے ہیں
 
 شہر خاموشاں میں گم رہے اکثر
 تیری گلی میں بھٹکتے جاتے ہیں
 
 ناں ہو مشکل تو بات کر لیجئے
 لئیے سامان بڑھتے جاتے ہیں
 
 شام کو ایسی اب چلی ہے ہوا
 سارے دئیے بجھتے جاتے ہیں
 
 ہجر کے خوف سے پلکیں بھیگیں
 غم کے بادل برستے جاتے ہیں
 
 بے خودی میں آگ کو چھو لیا
 انگاروں پے سلگتے جاتے ہیں
More Love / Romantic Poetry








 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 