ان آنکھوں کی تعریف میں الفاظ لاؤں کہاں سے
ان کی ثناہ ہو نہیں سکتی میری زباں سے
سوچتا ہوں ان کے اوصاف میں کیسےلکھوں
مگروہ کچھ زیادہ ہوجاہیں گے میرے بیاں سے
اگر ہو سکےتو مجھےکوئی اس کا پتہ لا دے
اس کا رشتہ مانگ لوں گااس کی ماں سے
اصغر کا دل بھی کسی تیر کی طرح ہے
لوٹ کر آتا نہیں نکل جاتاہےجب کماں سے