ان کے گیسئو ہیں ایسےمشکبار جن کےسامنے عطر بھی ہے بیکار جس دن ہم کریں گےان کا دیدار زندگی ہو جائے گی برگ وبہار ٹوٹے ہوئے ہیں میرےدل کے تار پھر بھی جی رہا ہوں ان کےبغیر جب یار ہی ہم سےروٹھ گیا ہے ہم کسے سناہیں اپنا حال زار