ان کہ دل میں جگہ بنانے میں بڑی دیر لگی
وہاں پہ اپنا قبضہ جمانے میں بڑی دیر لگی
انہیں پیار تو کئی سالوں سے کرتا تھا
مگر حال دل سنانے میں بڑی دیر لگی
ان سے عشق تو پلک جھپکتےہو گیا
اسے انتہا تک پہنچانےمیں بڑی دیرلگی
ہر روز تحفوں کی بہتات کرتا رہالیکن
انہیں اپنا مقصد بتانےمیں بڑی دیرلگی
دیوالی کہ دن جب دیوالیہ ہونےکوآیا
پھرپیچھا چھڑانےمیں بڑی دیر لگی