ان کہ حسن پرمیرےپیار کاجمال آہی گیا
آخرہمیں بھی دل جیتنےکاکمال آہی گیا
آج بڑےدنوں بعد انہیں اصغرکاخیال آ گیا
خوشی سےمیرےچہرےپہ جلال آہی گیا
مدھوشی میں جب میرادل جھومنےلگا
مجھےایسا لگا کےلمحہءوصال آہی گیا
اشکوں کی کچھ ایسی رم جھم ہوئی
ان کا خیال آتےدل میں ابال آہی گیا
دنیاوالوں کی باتوں کاان پہ ہوایہ اثر
ان کےدل کہ آہینےمیں بال آہی گیا