میں ساحل پہ لکھی ہوئی عبارت نہیں
جو لہروں سے مٹ جاتی ہے
میں بارش کی برستی بوند نہیں
جو برس کر تھم جاتی ہے
میں خواب نہیں
جسے دیکھ اور بھلا دیا
میں شمع نہیں
جسے پھونکا اور بجھا دیا
میں ہوا کا جھونکا نہیں
جو آیا اور گزر گیا
میں چاند بھی نہیں
جو رات کےبعد ڈھل گیاٴ
میں تو وہ احساس ہوں
جو تجھ میں لہو بن کر گردش کرے
میں تو وہ رنگ ہوں
جو تیرے دل پہ چڑھے تو کبھی نہ اترے
میں وہ گیت ہوں
جو تیرے لبوں سے جدا نہ ہوگا
میں تو وہ پروانہ ہوں
جو جلتا رہے گا، مگر فنا نہ ہو گا
خواب، عبادت، ہوا کی طرح
چاند، بوند، شمع کی طرح
میرے مٹنے کا سوال نہیں
کیونکہ میں تو محبت ہوں
اور محبت کوئی زوال نہیں