Add Poetry

اور میں کیا کہوں

Poet: Syed Zulfiqar Haider By: Syed Zulfiqar Haider, Gujranwala, Pakistan ; Nizwa, Oman

تمہیں دیکھتے ہی پروانہ بنا اور میں کیا کہوں
پروانے کی طرح شمع پہ جلا اور میں کیا کہوں

نظریں ملتے ہی دل میں ہلچل ہوئی اور میں کیا کہوں
ایک شعلہ سا بڑھکا سینے میں اور میں کیا کہوں

تیری پیشانی پر زلفوں کا گر کر سنبھلنا اور میں کیا کہوں
میری سوچوں پر اچانک چھا جانا اور میں کیا کہوں

نظریں ملا کر تیرا شرما جانا اور میں کیا کہوں
تیرے ہونٹوں کی سرخی رخساروں کی جُنبش اور میں کیا کہوں

تیری پلکوں پر پانی کے چند قطرے اور میں کیا کہوں
مجھے ویرانے میں سراب کی طرح انکا نظر آنا اور میں کیا کہوں

تیری اداوَں کا دل پر ستم ڈھانا اور میں کیا کہوں
میرا پھر بھی صرف تجھ ہی کو چاہنا اور میں کیا کہوں

بن تیرے ساتھ کے جینا اب ممکن نہیں اور میں کیا کہوں
ذوالفقار کے دل کی دھڑکن ہو تم اور میں کیا کہوں

Rate it:
Views: 444
17 Oct, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets