Add Poetry

اور کوئی جو سنے خون کے آنسو روئے

Poet: باقرؔ By: Hassan, Hyderabad

اور کوئی جو سنے خون کے آنسو روئے
اچھی لگتی ہیں مگر ہم کو تمہاری باتیں

ہم ملیں یا نہ ملیں پھر بھی کبھی خوابوں میں
مسکراتی ہوئی آئیں گی ہماری باتیں

ہائے اب جن پہ مسرت کا گماں ہوتا ہے
اشک بن جائیں گی اک روز یہ پیاری باتیں

یاد جب کوئی دلائے گا سر شام تمہیں
جگمگا اٹھیں گی تاروں میں ہماری باتیں

ان کو مغرور بنایا ہے بڑی مشکل سے
آئینہ بن کے رہیں کاش ہماری باتیں

ملتے ملتے یوں ہی بیگانے سے ہو جائیں گے
دیکھتے دیکھتے کھو جائیں گی ساری باتیں

وہ بہت سوچیں تڑپ اٹھیں مگر اے باقرؔ
یاد آئیں تو نہ آئیں یہ تمہاری باتیں

Rate it:
Views: 489
07 Jun, 2021
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets