تم جتنا بھی چھُپا لو عشق سینے میں کسی نہ کسی کو حال دل سُنانا ہی پڑتا ہے زخم ناسور بن جاتا ہے اے دوست گویا کوئی نہ کوئی ہمراز بنانا ہی پڑتا ہے