Add Poetry

اِس غرور عشق کو رہنے دو کہ اثر ہوتا رہے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

اِس غرور عشق کو رہنے دو کہ اثر ہوتا رہے
تم میری نگاہوں میں رہو کہ گذر ہوتا رہے

سحر میں قہر بھی ہے عشق کا اصول
عاشقی میں ٹوٹنا اور بکھرنا بقدر ہوتا رہے

وہ دل کے مزاج ہیں کہ کہیں مانوس دِکھے
کوئی اپنے حال سا ملے طرز فکر ہوتا رہے

لگن میں لوگوں کو جو تماشا سوجھا ہے
اب چھوڑدو گلیوں میں کہ غدر ہوتا رہے

تیری ہی باتوں کو تجھ سے بھی کیا چھپانا
کون چاہتا ہے کہ خیالوں میں خدر ہوتا رہے

تیرا مقدر تجھے کہیں رسوا نہ چھوڑے سنتوشؔ
اگر میرے نصیب کی بات ہے تو چکر ہوتا رہے

 

Rate it:
Views: 387
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets