اِک ترے عشق کی ابتدا یاد ہے
اِک ترے ظلم کی انتہا یاد ہے
تری زلف سے چُرا کے خوشبو لائی تھی
ٹکڑائی جو مجھ سے وہ ہوا یاد ہے
جدا ہو کے خود کو بھول گیا میں
فقط تجھکو پانے کی دعا یاد ہے
جس دن کیا دیدار نہال لُٹ گیا
مجھے پہلی و آخری وہ خطا یاد ہے