اِک راز کہا مجھ سے لوگوں نے تُو صرف اُداس کیوں لکھتا ہے بیٹھ کے ساگر کنارے تُو لبوں پے پیاس کیوں لکھتا ہے معشوم سی اپنی پلکوں پے کسی کی آس کیوں لکھتا ہے نہال بتا کون ہے کومل پری اُسے کوئی خاص کیوں لکھتا ہے