اپنا چہرہ اترا ہوا دیکھا ہے
میں نے تیرے بنا گھر آ کے دیکھا ہے
لڑے ہیں بہت روٹی کے لقمے میرے خلق سے
میں نے تیرے بنا کھانا کھا کے دیکھا ہے
مجھے آج دیکھائی نہیں دی کہیں بھی بے ترتیبی
تیرے کپڑے میں نے با رہا بکھیر کر دیکھا ہے
مل جاےؑ تھوڑی سی خوشبو تیری
میں نے تیرے تکیے سے لپٹ کر دیکھا ہے
ہوا معلوم تجھ سے محبت ہے کتنی
جو آج آنکھوں میں تڑپ کا پانی دیکھا ہے