اپنی آنکھیں دھو لیتے تو اچھا تھا
تنہا بیٹھ کے رو لیتے تو اچھا تھا
دل کی دھرتی بنجر اور ویران سی ہے
بیج وفا کے بو لیتے تو اچھا تھا
دن بھر آنکھیں سرخ چھپاتے پھرتے ہو
رات کو تھوڑآ سو لیتے تو اچھا تھا
ہر اک نام کی نسبت تیرے نام سے ہے
ہم بھی تیرے ہو لیتے تو اچھا تھا
جاگے جلتے جلتے راتیں کاٹیں شاد
سو لیتے یا رو لیتے تو اچھا تھا