اپنی سوچوں سے فراغ کس نے دیکھے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

اپنی سوچوں سے فراغ کس نے دیکھے
منتشر حسرتوں کے مذاق کس نے دیکھے

ہم وعظی، ہم ہی دلیل ان کا
زندگی کے اصل حقائق کس نے دیکھے

حوصلوں کی تو بڑی چٹانیں ہیں
اور راستے سب فراخ کس نے دیکھے

اوروں کی فکر میں فرصت ہی کھودی
اپنے بھی یوں فراق کس نے دیکھے

نیندوں کی ہوتی ہے مناجات اپنی
مگر خوابوں کے قزاق کس نے دیکھے

احساس دلوں کو ہوا دیتے ہیں سنتوشؔ
یہاں دھڑکنوں کے مزاج کس نے دیکھے

 

Rate it:
Views: 435
03 Feb, 2011