اپنی وفا کو آزمانا چھوڑ دیا
ہم نے اپنی جان جلانا چھوڑ دیا
بہت ہو چکے جسکی خاطر ہم رسوا
ہم نے اس سے پیار جتانا چھوڑ دیا
خاک ہو گئے جس نگری میں جاناناں
اس نگری میں آنا جانا چھوڑ دیا
بہت اذیت دیتے ہیں یہ خواب ہمیں
لو آنکھوں میں خواب سجانا چھوڑ دیا
اپنی خوش فہمی کی عادت سے عظمٰی
ہم نے اپنا دل بہلانا چھوڑ دیا
اپنی وفا کو آزمانا چھوڑ دیا
ہم نے اپنی جان جلانا چھوڑ دیا