Add Poetry

اپنی کچھ تنہائیاں لے کر بحر جاتے ہیں لوگ

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

اپنی کچھ تنہائیاں لے کر بحر جاتے ہیں لوگ
قسمت کا کہنا کہ بڑی دیر جاتے ہیں لوگ

اٹھی نگاہ تو نظارے جھکی پلک تو اندھیرے
صبح کے اجڑے پھر کس سحر جاتے ہیں لوگ

تیرے جانے کا سبب اور زمانے کے سوال
ہربار یوں دے کر مجھے زہر جاتے ہیں لوگ

نگاہ پرنم کو کیا کچھ ملتا ہے سرور
تیری بام پر آکے ٹھہر جاتے ہیں لوگ

بات رسوائی کی ہوتی تو جھیل بھی لیتے
مگر اُس کے بعد بڑا قہر ڈھاتے ہیں لوگ

وقت کی قضا سے پہلے ہی ملو سنتوشؔ
کیا معلوم کہ کس پہر جاتے ہیں لوگ

 

Rate it:
Views: 303
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets