Add Poetry

اپنی کچھ تنہائیاں لے کر بحر جاتے ہیں لوگ

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

اپنی کچھ تنہائیاں لے کر بحر جاتے ہیں لوگ
قسمت کا کہنا کہ بڑی دیر جاتے ہیں لوگ

اٹھی نگاہ تو نظارے جھکی پلک تو اندھیرے
صبح کے اجڑے پھر کس سحر جاتے ہیں لوگ

تیرے جانے کا سبب اور زمانے کے سوال
ہربار یوں دے کر مجھے زہر جاتے ہیں لوگ

نگاہ پرنم کو کیا کچھ ملتا ہے سرور
تیری بام پر آکے ٹھہر جاتے ہیں لوگ

بات رسوائی کی ہوتی تو جھیل بھی لیتے
مگر اُس کے بعد بڑا قہر ڈھاتے ہیں لوگ

وقت کی قضا سے پہلے ہی ملو سنتوشؔ
کیا معلوم کہ کس پہر جاتے ہیں لوگ

 

Rate it:
Views: 239
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets