اپنے بالوں میں تیرے نام کا پھول سجا لیتی ہوں
سر شام تیری یاد کے دیئے جلا لیتی ہوں
جب بھی یاد آتے ہو تم بے حساب
چپکے سے تجھے خیالوں میں بلا لیتی ہوں
رات سب سے چھپ کر
تیری تصویر سینے سے لگا لیتی ہوں
تجھے خبر بھی ہے جاناں میرے
چاند دیکھ کے آنکھیں جھکا لیتی ہوں
میں خود کو سجا لیتی ہوں اس طرح
لکھ کے تیرا نام ہیتھلی پہ خود کو تم بنا لیتی ہوں
تیرا احترام تیرا تقدس یوں ہے جاناں
کہ تجھکو کاجل کے جیسے آنکھوں میں لگا لیتی ہوں