اپنےدل کو کوئی اجڑا ہوا دیار نا بنا
مگر کسی بےوفا کواپنا یار نا بنا
یہاں کوئی زیارت کرنے نہیں آئےگا
شہردل سےاتنےدوراپنا مزار نا بنا
ایک دن انہیں یہیں چھوڑ جانا ہے
تو یہاں شہنشاہوں جیسےدربارنا بنا
ہر کسی سےسچےدل سےملا کر
اپنےمفاد کے لیےکسی کو یار نا بنا
یہ سمندر پار کبھی جا نہیںسکتی
کاغذ کی کشتی کے تو پتوار نا بنا