اپنے پل کو بھی وہ ہاتھوں سے نہیں جانے دیتا
اور ماضی کی بھی پرچھائیں نہیں پڑنے دیتا
مجھ سے الفت کی وہ باتیں تو بہت کرتا ہے
لیکن خود کو کبھی حد سے نہیں بڑھنے دیتا
دوستی مجھ سے وہ چاہتا تو ہے لیکن پھر بھی
اپنے رازوں کو کبھی مجھ پہ نہیں کھلنے دیتا
پیار دل دل میں وہ مجھ سے تو بہت کرتا ہے
اس کا اظہار مگر مجھ پہ نہیں ہونے دیتا
مجھ سے ملنے کی وہ کوشش تو بہت کرتا ہے
لیکن ملنے پہ کبھی محسوس نھیں ہونے دیتا
زندگی اس کی بھی کٹ جاتی یوں ہی میری طرح
لیکن وہ خود کو محبت نہیں کرنے دیتا
پھول کا کام ہے خوشبو سے چمن کو بھرنا
اور کانٹوں کو بھی بیزار نہیں ہونے دیتا