اپنوں نے بھی آج مجھے ٹھکرا دیا
جلتے دل پہ میرے تیل گرا دیا
جانا تھا اب تک اپنوں کو اپنا
انھوں نے غیر بن کے دکھا دیا
کوئی ناتا نہیں اب میرا اپنوں سے
رفتہ رفتہ ہم نے سب کو بھلا دیا
جلایا خوب دل کو پہلے صنم نے
جو تھی کثر باقی اپنوں نے جلا دیا
نرم و نازک سے دل کو ہم نے شاکر
چوٹوں سے ان کی خون میں نہلا دیا