Add Poetry

اچھا نہیں لگتا

Poet: محمد روشان جمیل By: Muhammad Roshan Jameel, Faisalabad

خاموشی اس قدر بس گئی ہے مجھ میں
کہ اب کچھ اور اچھا نہیں لگتا

پانی سر سے گزر گیا ہے اس لیے
اب تو تیرا ہنسنا بھی اچھا نہیں لگتا

ملنا ہوا اگر کبھی تو مل لیں گے
پر یوں تاک میں رہنا اچھا نہیں لگتا

اتنے برس جو گفتگو کی ہم نے
اس کا نتیجہ کچھہ اچھا نہیں لگتا

میرے ہاتھ میں تیرا ہاتھ ہو اب
یہ تصور بھی کروں تو اچھا نہیں لگتا

تیرے بلانے پر میں چلا آؤں تو
یہ کسی اور کو اچھا نہیں لگتا

تو بس بات صرف اتنی سی ہے کہ
اب میں تجھے اچھا نہیں لگتا

Rate it:
Views: 615
16 Dec, 2018
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets