اک اجنبی ہوں لیکن مجھے آشنا سمجھنا
تم میری خامشی کو میری صدا سمجھنا
اپنے لیے اگر تم چاہو مجھے سمجھنا
تو خلوص دل سے نکلی کوئ دعا سمجھنا
پھولوں کی خوشبوؤں کو ہے ہوا سے خاص نسبت
تم پھول ہو تو مجھ کو باد صبا سمجھنا
آنکھوں سے مل رہی ہے ترے پیار کی گواہی
مجھے اور کیا پرکھنا ، مجھے اور کیا سمجھنا
رسوا ہیں بے سبب ہی عشاق اس جہاں میں
اچھا نہیں ہے جاناں ان کو برا سمجھنا