Add Poetry

اک اک ادا تھی قہر کے تیور لئے ہوئے

Poet: Hazrat Allama Pir Syed Naseer-ud-Din Naseer Gillani (Golra Sharif) By: Khalid Roomi, Rawalpindi

 اک اک ادا تھی قہر کے تیور لئے ہوئے
نکلے جو وہ حجاب سے خنجر لئے ہوئے

ہم لے اڑے ہیں ان کی جھلک اک نگاہ میں
بیٹھے رہیں نقاب وہ رخ پر لئے ہوئے

ان کا جمال ناز ہے خنجر در آستیں
ان کی شمییم زلف ہے نشتر لئے ہوئے

ڈسنے لگی ہے اب شب فرقت کی تیرگی
آ جاؤ صبح روئے منور لئے ہوئے

ہر گام پر ہے اک نئی الجھن کا سامنا
ہم آئے ہیں عجیب مقدر لئے ہوئے

جس دم چمن میں آئے وہ بن کر عروس ناز
حاضر ہوئی بہار، گل تر لئے ہوئے

دیکھے تو کوئی ان کی یہ طفلانہ دھمکیاں
مجھ کو ڈرا رہے ہیں وہ خنجر لئے ہوئے

اس کے طفیل بخش دے یارب ! نصیر کو
پہنچا جو کربلا میں بہتر لئے ہوئے

Rate it:
Views: 465
08 Sep, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets