جان کی پروا نہیں مجھے باتوں میں ان کی ، مجھ کو لگا یاد ہے مری جہسی گلِ حسین مین خوشبو بسی ہوئی اک دوسرے سے دور اگر ہیں تو کیا ہوا کس نے کہا کہ آپ نے دیکھا نہین مجھے آتی ہو جان اور چلی جایے گی ضرور یہ سچ ہے اب تو جان کی پروانہین مجھے