اک روشنی کا سامان دل میں ہے

Poet: jamil Hashmi By: jamil Hashmi, Rawalpindi

اک روشنی کا سامان دل میں ہے
کوئی روشن اس ویران دل میں ہے

اٹھتا ہے شور اس کی چاہت کا
ہے برپا اک طوفان اس دل میں ہے

جی بہلتا نہیں اسکی یادوں سے
اسے پوجنے کا ارمان اس دل میں ہے

درد بن کر رہتا ہے وہ سینے میں
بڑا قاتل مہمان اس دل میں ہے

سکون ملتا ہے اس کے تصور سے
اسے پا لینے کا امکان اس دل میں ہے

Rate it:
Views: 327
31 Jul, 2012