اک زمانے سے ہوں اداس بہت

Poet: NADEEM MURAD By: nadeem murad, umtata RSA

اک زمانے سے ہوں اداس بہت
اب تو ہونے لگی ہے یاس بہت

گرچہ ہے بحرِ بیکنار یہ دل
ہے لبوں پر ہمارے پیاس بہت

کیا کوئی اور غم سہے ایسا
ہم نے دیکھی شکستہ آس بہت

تھا، نہ ہے اور نہ ہوگا موت کا خوف
بڑھ گیا زیست کا ہراس بہت

آنا جانا لگا رہا اس کا
ہم کو دنیا نہ آئی راس بہت

عام ہو جائے گا جہاں میں وہ
جو بنائے گا خود کو خاص بہت

اس کو چُھوا تو یہ ہوا احساس
سخت ہے کسقدر کپاس بہت

دھڑکنیں اپنے دل کی سننے لگا
جب ہوا وہ ذرا سا پاس بہت

یوں ہنسے گا تو کوئی کیا جانے
مدتوں سے ندیم اداس بہت

Rate it:
Views: 548
22 Sep, 2012