اک بام چاہیےاپنے ٹوٹےگھر کےلیے
اک ساتھی چاہیےعمر بھرکےلیے
موسموں کی طرح بدلی ہے دنیا
آنکھیں ترستی ہیں حسیں منظرکےلیے
کٹھن ہواجاتا ہےمسافرکو منزل کاملنا
کوئی ساتھی ساتھ چاہیےسفر کےلیے
اس سےزیادہ میں کچھ نہیں مانگتا
تھوڑا سا پیار چاہیےدل خودسرکےلیے
اس کےسوامیں کچہھ اور نہیں مانگتا
اک تیراساتھ کافی ہےاصغرکےلیے