اک شعلہ ہے حسرت ہے تری یاد کا بادل برسات ہے یادوں کی مگر آگ لگی ہے ہوجائے نہ اس بار خزاں میرا مقدر مغموم ہیں سب برگ و شجر آگ لگی ہے