Add Poetry

اک عُمر کے قیام سے آگے نہیں بڑھے

Poet: Aisha Baig Aashi By: Aisha Baig Aashi, karachi

اک عُمر کے قیام سے آگے نہیں بڑھے
ہم خواہشِ تمام سے آگے نہیں بڑھے

روکا ہُوا ہے پلکوں پہ سُورج کو شام سے
کچھ بھی ہو وقت شام سے آگے نہیں بڑھے

اُس نے کہا تھا میرا کریں انتظار، یاں
اِک گام اس مقام سے آگے نہیں بڑھے

دل نے بہت کہا کہ کہو جو بھی دل میں ہے
رشتوں کے احترام سے آگے نہیں بڑھے

کتنی تھیں کہکشائیں نگاہوں کے سامنے
پر ہم تمہارے نام سے آگے نہیں بڑھے

تُم کو عزیزِ جاں ہیں لبوں کا یہ ابتسام
یُوں ہم اس ابتسام سے آگے نہیں بڑھے

عاشی یہ خواہشوں کے پرندے عجیب ہیں
اُڑ کے بھی دل کے بام سے آگے نہیں بڑھے

Rate it:
Views: 354
22 Mar, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets