اترا ہوا ھے رنگ عجب آج اس کی نگاہ میں
کہ مدھوش ہوا جا رھا ہوں دیکھ سر راہ میں
اس محبت کی معراج تب ہو یار حاصل
جب آجائے یہ دل اس کی پناہ میں
اس سے پیار میں دھوکا کچھ زیب نہیں مجھکو
پھر کسطرح شامل ہو جاؤن میں اس گناہ میں
بدلے کی آگ مانہ سہی پر اتنی بھی نہیں
کہ آپے سے باھر ہو جاؤں ایک واہ ! میں
اسد اطمینان کی صورت اپنے جب بنے اپنی
جب دل میں سما جائے وہ اک نگاہ میں